حمل کے دوران ذیابیطس کی علامات اور علاج کے بارے میں مکمل رہنمائی

Gestational Diabetes Mellitus (GDM)
حمل کے دوران ذیابیطس — مکمل رہنمائی | Gestational Diabetes Mellitus in Urdu

حمل کے دوران ذیابیطس (Gestational Diabetes Mellitus) — ایک مکمل رہنمائی

gestational diabetes mellitus

تعارف:

Gestational Diabetes Mellitus (GDM) ایک ایسی حالت ہے جو حمل کے دوران خون میں شکر (گلوکوز) کی سطح میں اضافے کی وجہ سے ہوتی ہے، حالانکہ حمل سے پہلے عورت کو ذیابیطس کا مسئلہ نہیں ہوتا۔ Gestational Diabetes Mellitus عام طور پر حمل کے دوسرے یا تیسرے سہ ماہی میں ظاہر ہوتی ہے اور اس کا علاج نہ ہونے کی صورت میں ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس حالت میں خون میں شکر کی سطح زیادہ ہونے کی وجہ سے جسم انسولین کا درست استعمال نہیں کر پاتا، جس سے ذیابیطس کی پیچیدگیاں بڑھ سکتی ہیں۔

Gestational Diabetes Mellitus کے نتیجے میں ماں کو ہائی بلڈ پریشر، پری ای کلیمپشیا (Pre-eclampsia)، اور بچے کی پیدائش کے دوران پیچیدگیاں جیسے کہ بچے کا وزن بڑھنا یا آپریشن کی ضرورت پڑنا جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔ اس کا وقت پر علاج کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ان پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

اس بیماری کی تشخیص کے لیے خون میں شکر کی سطح کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے، جس سے Gestational Diabetes Mellitus کا پتا چلتا ہے۔ اس کی علامات میں زیادہ پیاس لگنا، زیادہ پیشاب آنا، اور تھکاوٹ شامل ہیں۔ اس بیماری کا مناسب علاج صحت مند غذا، ورزش، اور اگر ضرورت ہو تو انسولین کی مدد سے کیا جا سکتا ہے تاکہ خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔

اگرچہ Gestational Diabetes Mellitus ایک عارضی حالت ہو سکتی ہے، لیکن اس کا علاج نہ ہونے کی صورت میں ماں کو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اس لیے اس بیماری کی بروقت تشخیص اور علاج بہت ضروری ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے حمل کے دوران خون میں شکر کی سطح کو مانیٹر کریں تاکہ اس بیماری سے بچا جا سکے۔

Gestational Diabetes Mellitus Casuses | وجوہات:

حمل کے دوران ہارمونی تبدیلیاں خواتین کے جسم میں انسولین کے کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔ انسولین ایک ایسا ہارمون ہے جو خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ جب جسم میں انسولین مؤثر طریقے سے کام نہیں کرتی تو خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے، جو GDM کا سبب بنتی ہے۔

Gestational Diabetes Mellitus Symptoyms|علامات:

  • حد سے زیادہ پیاس لگنا
  • بار بار پیشاب آنا
  • تھکن
  • دھندلا دکھائی دینا
  • بار بار انفیکشن ہونا

Gestational Diabetes Mellitus Diagnosis | تشخیص:

Gestational Diabetes Mellitus (GDM) ایک ایسی حالت ہے جو حمل کے دوران ظاہر ہوتی ہے، جب جسم اتنی انسولین پیدا نہیں کر پاتا جو خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول میں رکھ سکے۔ یہ حالت عام طور پر حمل کے دوسرے یا تیسرے سہ ماہی میں ہوتی ہے اور اس میں خون میں شکر کی سطح زیادہ ہو سکتی ہے، جو ماں اور بچے دونوں کے لیے پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے اگر علاج نہ کیا جائے۔ Gestational Diabetes Mellitus کی تشخیص عام طور پر خون کے ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔ سب سے عام ٹیسٹ میں شامل ہیں: گلوکوز چیلنج ٹیسٹ (GCT): یہ ٹیسٹ حمل کے 24 سے 28 ہفتے کے دوران کیا جاتا ہے۔ اس ٹیسٹ میں عورت کو ایک میٹھا مائع دیا جاتا ہے جس میں گلوکوز ہوتا ہے۔ ایک گھنٹے کے بعد خون کا نمونہ لے کر خون میں شکر کی سطح کو چیک کیا جاتا ہے۔ اگر خون میں شکر کی سطح معمول سے زیادہ ہو تو مزید ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ آرل گلوکوز ٹولیرنس ٹیسٹ (OGTT): اگر GCT کے نتائج غیر معمولی ہوں تو OGTT کیا جاتا ہے تاکہ تشخیص کی تصدیق کی جا سکے۔ اس ٹیسٹ میں عورت کو رات بھر کچھ نہیں کھانے کو کہا جاتا ہے اور پھر گلوکوز کا محلول دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد خون کے نمونے مختلف وقفوں پر لیے جاتے ہیں (عام طور پر ایک گھنٹے، دو گھنٹے اور کبھی کبھار تین گھنٹے بعد) تاکہ خون میں گلوکوز کی سطح کو مانیٹر کیا جا سکے۔ اگر دو یا زیادہ خون کے نمونے غیر معمولی ہوں تو GDM کی تشخیص ہو جاتی ہے۔ GDM کی بروقت تشخیص اہم ہے کیونکہ اس سے خون میں شکر کی سطح کو بہتر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے، جس سے پیچیدگیوں جیسے زیادہ وزن والے بچے کی پیدائش، پری ای کلیمپشیا (Pre-eclampsia) اور قبل از وقت پیدائش کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ اس بیماری کا علاج عموماً غذا میں تبدیلی، ورزش اور کچھ صورتوں میں انسولین تھراپی سے کیا جاتا ہے۔ خون میں شکر کی سطح کی باقاعدہ نگرانی ماں اور بچے کی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ Visit this link for more FAQs on Women’s Health

خطرے کے عوامل:

  • موٹاپا یا زائد وزن
  • خاندانی تاریخ میں ذیابیطس ہونا
  • گزشتہ حمل میں GDM ہونا
  • بڑے وزن والے بچے کی پیدائش
  • 25 سال سے زائد عمر

علاج اور نگرانیاں:

1. غذائی نظم و ضبط:

متوازن غذا جس میں کم گلیسیمک انڈیکس والے کاربوہائیڈریٹس، سبزیاں، دالیں، اور پھل شامل ہوں۔ چینی اور سفید آٹے سے پرہیز کریں۔

2. ورزش:

ہلکی ورزش جیسے روزانہ 30 منٹ چہل قدمی (اگر ڈاکٹر اجازت دے) بہت مؤثر ہے۔

3. بلڈ شوگر مانیٹرنگ:

خون میں شوگر کی سطح روزانہ چیک کریں تاکہ قابو میں رہے۔

4. انسولین یا ادویات:

اگر غذا اور ورزش سے کنٹرول نہ ہو تو ڈاکٹر انسولین تجویز کر سکتے ہیں۔

ماں اور بچے پر ممکنہ اثرات:

  • بچے کا وزن بہت زیادہ ہونا (Macrosomia)
  • قبل از وقت پیدائش
  • پیدائش کے بعد ہائپوگلیسیمیا
  • ماں میں بعد از زچگی ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ

احتیاطی تدابیر:

  • حمل سے پہلے وزن کو کنٹرول کریں
  • متحرک طرزِ زندگی اپنائیں
  • صحت مند غذا کا معمول بنائیں
  • وقت پر میڈیکل چیک اپ کروائیں

نتیجہ:

حمل کے دوران ذیابیطس ایک سنجیدہ مگر قابلِ علاج حالت ہے۔ وقت پر تشخیص، مناسب غذا، ورزش، اور ڈاکٹر کی رہنمائی سے ماں اور بچے دونوں کی صحت کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

عمومی سوالات (FAQs):

کیا حمل کے بعد GDM ختم ہو جاتی ہے؟

زیادہ تر

خواتین

میں پیدائش کے بعد GDM ختم ہو جاتی ہے، لیکن ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ رہتا ہے۔

کیا GDM والے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں؟

یہ معاملہ ڈاکٹر سے مشورہ کے بعد طے ہونا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *